ہفتہ، 26 اپریل، 2025

زخم ہمارے گننا

 مشق کرنے کے لئے پہلے ستارے گننا 

گنتی آجائے تو پھر زخم ہمارے گننا 

تم جو خبریں دیے جاتے ہو کہ سب اچھا ہے 

اپنی بستی میں کبھی درد کے مارے گننا 

بھول مت جانا گُلوں اور پرندوں کو، میاں !

اپنے احباب جو گننے ہوں تو سارے گننا 

یہ تو ممکن ہی نہیں ہے کہ شکایت کریں ہم 

ہمیں آتا ہی نہیں ظلم تمہارے گننا 

ویسے کم گو ہُوں مگر تم کبھی فرصت پا کر 

میری خاموش نگاہوں کے اشارے گننا 

گر نبھانا ہے محبت کا تعلق، مرے دوست ! 

فائدے گننے سے پہلے نہ خسارے گننا 

محکمے غم کے بہت، دُکھ کے دفاتر ہیں کئی 

ملکِ دل میں کبھی اشکوں کے ادارے گننا 

جلنے والوں کے تُو جُملے نہ گنا کر فارس 

غیر ممکن ہے جہنم کے شرارے گننا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو کے تازہ اعداد و شمار

 کیا انڈیا میں اردو کا جنازہ نکل رہا ہے؟ کیا اردو صرف مشاعروں، ادبی محفلوں تک محدود ہو گئی ہے؟ کیا ہندوستان میں اردو بولنے/جاننے والے کم یا ...