پیر، 9 اپریل، 2001

Arzi bara-e-Izafa-e-Tankhaah عرضی برائے اضافۂ تنخواہ

عرضی برائے اضافہٴ تنخواہ


ٹوٹ جائیں نہ سب امید کے تار 


وقت سے ہو گیا ہوں تنگ و نزار

اس لیے آج ہوں درخواست گزار

عرض کرتا ہوں آپ سے اپنا

حال ِ واقعی اور دل کی پکار


آپ سن لیجے میری اک فریاد
تا نہ ہو زندگی یہ مجھ پر بار
میں مسائل میں گھر گیا ہوں بہت
کوئی چارہ نہیں سوائے گہار

ہے کفایت شعاری اپنا شعار
پھر بھی کم ہیں بہت ہی چار ہزار
کہوں نہ آپ سے تو کس سے کہوں
آپ ہی ہیں ہمارے چارہ گزار

اب بھی ایام تنگ ہیں مجھ پر
نوکری ہے یا کوئی ہے بیگار
چار ماہ ہو گئے ادا نہ ہوا
لے کے آیا تھا قرض ڈیڑھ ہزار

کیفیت رہتی ہے سیماب سی اب
پھر بھی کیسے کہوں کہ ہوں بیزار
تیرے گلشن کا ہوں میں خار سہی
کر لے بندے کا بھی اپنوں میں شمار

ایک عرصہ ہوا نہیں معلوم 
جانے کب آئی اور گئی ہے بہار
ننگ ہے ملازمت ِ ای ٹی وی
گر کٹے زندگی یہ اب بھی ادھار

اب عنایت کی نظر کر دیجے
منکسر تکتا ہے دامن کو پسار
لاج رکھ لیجے آپ احقر کی
زندگی ہووے نہ مزید یہ خوار

میری تنخواہ کیجے سات ہزار
تا نہ ہو زندگی مجھے دشوار
آپ کر لیں قبول یہ عرضی
دست بستہ کھڑا ہوں آپ کے دوار

گر کہیں آپ نے انکار کیا
ٹوٹ جائیں گے سب امید کے تار
آپ کی چشم کرم ہو جائے
دوں گا دل سے دعائیں سو سو بار



پرویز احمد اعظمی,
ای ٹی وی۔اردو،

تیسری منزل، پریڈ بلڈنگ،

راموجی فلم سٹی،
حیدرآباد
۲۰۰۱۔۲۰۰۲


نوٹ: یہ نظم ای ٹی وی کی ملازمت کے دوران کہی تھی۔ یہاں پوسٹ کرنے سے محفوظ ہو جائے گی اور احباب بھی محظوظ ہوں گے۔

How to use voice typing in Urdu