جمعہ، 26 نومبر، 2021

نستعلیق ٹائپ رائٹر از معصوم مرادآبادی

 نستعلیق ٹائپ رائٹر

معصوم مرادآبادی
جو لوگ آج اردو سافٹ وئیر سے استفادہ کررہے ہیں، ان میں سے بہت کم لوگوں کو اس بات کا علم ہے کہ نستعلیق کو ٹائپ کے قالب میں ڈھالنے کا ارتقائی عمل ایک صدی سے زیادہ قدیم ہے۔ اس کی ایک نشانی یہ نستعلیق ٹائپ رائٹر بھی ہے جسے سید التفات حسین نے 1940 میں ایجاد کیا تھا۔ یہ منفرد ٹائپ رائٹر جامعہ آرکائیوز میں محفوظ ہے۔
اس کی ایجاد کے 41 سال بعد نستعلیق کو کمپیوٹر کے قالب میں ڈھالنے کا کارنامہ 1981 میں دو پاکستانی باشندوں احمد مرزا جمیل اور مطلوب الحسن سید نے نوری نستعلیق کے نام سے انجام دیا تھا۔ یہ کام لندن کی مونو ٹائپ کارپوریشن کی مدد سے ہوا تھا اور شروع میں اس سافٹ وئیر کی قیمت سوا لاکھ روپے تھی ۔اس مہنگے سافٹ وئیر کو ہندوستان میں سب سے پہلے جالندھر سے شائع ہونے والے اردو روزنامے " ہند سماچار" نے امپورٹ کیا تھا۔ مجھے اس سافٹ وئیر کو ہندوستان میں متعارف کرانے کا فخر یوں حاصل ہے کہ میں نے اس کے موجد احمد مرزا جمیل کا انٹرویو لینے کے لئے کراچی کا سفر کیا تھا۔ یہ انٹرویو ہفت روزہ " بلٹز" اور " قومی آواز " میں بڑے اہتمام سے شائع ہوا تھا۔

اس اطلاعاتی مضمون کے لیے معصوم مرادآبادی صاحب کا دلی شکریہ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

ناکارہ اور مفلوج قوم

 ناکارہ اور مفلوج قوم اس تحریر کو توجہ سے پڑھیے ۔ پروفیسر اسٹیوارٹRalph Randles Stewart باٹنی میں دنیا کے پہلے چار ماہرین میں شمار ہوتے تھے،...