مشق کرنے کے لئے پہلے ستارے گننا
گنتی آجائے تو پھر زخم ہمارے گننا
تم جو خبریں دیے جاتے ہو کہ سب اچھا ہے
اپنی بستی میں کبھی درد کے مارے گننا
بھول مت جانا گُلوں اور پرندوں کو، میاں !
اپنے احباب جو گننے ہوں تو سارے گننا
یہ تو ممکن ہی نہیں ہے کہ شکایت کریں ہم
ہمیں آتا ہی نہیں ظلم تمہارے گننا
ویسے کم گو ہُوں مگر تم کبھی فرصت پا کر
میری خاموش نگاہوں کے اشارے گننا
گر نبھانا ہے محبت کا تعلق، مرے دوست !
فائدے گننے سے پہلے نہ خسارے گننا
محکمے غم کے بہت، دُکھ کے دفاتر ہیں کئی
ملکِ دل میں کبھی اشکوں کے ادارے گننا
جلنے والوں کے تُو جُملے نہ گنا کر فارس
غیر ممکن ہے جہنم کے شرارے گننا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں