پیر، 4 مئی، 2020

نظم بلا عنوان: ہم نے تجھے جانا ہے فقط تیری عطا سے


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

ازدواجی شکوہ اور جواب شکوہ

 _*ازدواجی "شکوہ اور جواب شکوہ"*_ کیوں زیاں کار بنوں سود فراموش رہوں زن مریدی ہی کروں میں اور مدہوش رہوں طعنے بیگم کے سنوں اور ہمہ...