مچھروں سے پریشان ہو کر
ہلال سیو ہاروی
آج کل تم سے جو رہتی ہے ملاقات کی رات
یعنی مہمان رہا کرتے ہو تم رات کی رات
آج بس اتنا بتا دو کہ ہے جذبات کی رات
تم کو محسوس کیا ہے کبھی دیکھا بھی نہیں
تم سے ملنے کی مجھے کوئی تمنا بھی نہیں
گندگی بکھری ہو اتنی تو گراوٹ بھی نہیں
پکے راگوں سے مجھے کوئی لگاوٹ بھی نہیں
اپنا یہ راگ وہاں بھی تو سنا کر دیکھو
سورما ہو تو کبھی دن میں بھی آ کر دیکھو
کیمیکل بھی کوئی لاتا نہیں اپنے گھر میں
میں کسی کو بھی ستاتا نہیں اپنے گھر میں
زخم دیتے ہوئے مرہم بھی تو دے سکتے تھے
بوسہ لینا ہی تھا تو آہستہ بھی لے سکتے تھے
صبح ہوگی تو مجھے جاڑا بخار آئے گا
مکسچر آئے گا تو ظاہر ہے ادھار آئے گا
تم نہ باز آئے بہت جسم پہ چادر تانی
اب تو کچھ دن سے لگا لیتا ہوں مچھر دانی
تم پہنچتے ہو جہاں ہاتھ پہنچتا ہے وہیں
کیا کروں میں کہ مرے ہاتھ تم آتے ہی نہیں
یعنی چنگیز و ہلاکو کے برادر تم ہو
یا کسی قوم کے بگڑے ہوئے لیڈر تم ہو
سوکھے پتوں کی طرح تم بھی بکھر جاؤگے
تم بھی کیا گرم ہواؤں میں ٹھہر پاؤگے
آج بس اتنا بتا دو کہ ہے جذبات کی رات
خود کو تم دن کے اجالے سے بچاتے کیوں ہو؟
یہ تو بتلاؤ کہ تم رات میں آتے کیوں ہو؟
تم سے میری تو کوئی رنجشِ بے جا بھی نہیںتم کو محسوس کیا ہے کبھی دیکھا بھی نہیں
تم سے ملنے کی مجھے کوئی تمنا بھی نہیں
خواہ مخواہ مجھ سے تعلق کو بڑھاتے کیوں ہو؟
یہ تو بتلاؤ کہ تم رات میں آتے کیوں ہو؟
میرے کمرے میں اگر کوئی سجاوٹ بھی نہیںگندگی بکھری ہو اتنی تو گراوٹ بھی نہیں
پکے راگوں سے مجھے کوئی لگاوٹ بھی نہیں
بھیروی آ کے میرے کان میں گاتے کیوں ہو؟
یہ تو بتلاؤ کہ تم رات میں آتے کیوں ہو؟
کسی حلوائی کی بھٹی پہ بھی جا کر دیکھواپنا یہ راگ وہاں بھی تو سنا کر دیکھو
سورما ہو تو کبھی دن میں بھی آ کر دیکھو
تم اندھیرے میں سدا تیر چلاتے کیوں ہو؟
یہ تو بتلاؤ کہ تم رات میں آتے کیوں ہو؟
سوکھے پتے میں جلاتا نہیں اپنے گھر میںکیمیکل بھی کوئی لاتا نہیں اپنے گھر میں
میں کسی کو بھی ستاتا نہیں اپنے گھر میں
تم بھی بے وجہ میرے یار ستاتے کیوں ہو؟
یہ تو بتلاؤ کہ تم رات میں آتے کیوں ہو؟
کشتی ِ وصل شبِ تار میں کھے سکتے تھےزخم دیتے ہوئے مرہم بھی تو دے سکتے تھے
بوسہ لینا ہی تھا تو آہستہ بھی لے سکتے تھے
اس قدر شدتِ جذبات دکھا تے کیوں ہو؟
یہ تو بتلاؤ کہ تم رات میں آتے کیوں ہو؟
تم سے بچھڑا بھی تو کیا خاک قرار آئے گاصبح ہوگی تو مجھے جاڑا بخار آئے گا
مکسچر آئے گا تو ظاہر ہے ادھار آئے گا
مفلسی میں یہ نیا خرچ بڑھاتے کیوں ہو؟
یہ تو بتلاؤ کہ تم رات میں آتے کیوں ہو؟
لاکھ فریاد کی پر ایک نہ تم نے مانیتم نہ باز آئے بہت جسم پہ چادر تانی
اب تو کچھ دن سے لگا لیتا ہوں مچھر دانی
شام ہی سے یہ حوالات دکھاتے کیوں ہو؟
یہ تو بتلاؤ کہ تم رات میں آتے کیوں ہو؟
تم کو ڈھونڈا نہ ہو میں نے کبھی ایسا بھی نہیںتم پہنچتے ہو جہاں ہاتھ پہنچتا ہے وہیں
کیا کروں میں کہ مرے ہاتھ تم آتے ہی نہیں
ورنہ یہ پوچھتا تم بھاگ کر جاتے کیوں ہو؟
یہ تو بتلاؤ کہ تم رات میں آتے کیوں ہو؟
رات کے وقت مُسولنی و ہٹلر تم ہویعنی چنگیز و ہلاکو کے برادر تم ہو
یا کسی قوم کے بگڑے ہوئے لیڈر تم ہو
یہ نہیں بات تو پبلک کو ستاتے کیوں ہو؟
یہ تو بتلاؤ کہ تم رات میں آتے کیوں ہو؟
آئے گا وقت کا طوفان تو پچھتاؤگےسوکھے پتوں کی طرح تم بھی بکھر جاؤگے
تم بھی کیا گرم ہواؤں میں ٹھہر پاؤگے
اور کچھ روز ہو تم شور مچاتے کیوں ہو؟
یہ تو بتلاؤ کہ تم رات میں آتے کیوں ہو؟
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں