اس نے کہا تھا عشق ڈھونگ ہے
میں نے کہا۔۔۔۔۔!!!
تُجھے عشق ہو خُدا کرے،
کوئی تُجھ کو اس سے جُدا کرے،
تیرے ہونٹ ہنسنا بھول جا ئیں،
تیری آنکھ پُرنم رہا کرے،
تُو اس کی باتیں کیا کرے،
تو اس کی باتیں سُنا کرے،
اُسے دیکھ کر تو رُک پڑے،
وہ نظر جُھکا کر چلا کرے،
تُجھے ہجر کی وہ جھڑی لگے،
تو ملن کی ہر پل دُعا کرے،
ترے خواب بکھریں ٹوٹ کر،
تُو کرچی کرچی چُنا کرے،
تُو نگر نگر پھرا کرے،
تُو گلی گلی صدا کرے،
میں کہوں عشق ڈھونگ ہے،
تُو نہیں نہیں کہا کرے،
یہ دُعا ہے آتشِ عشق میں،
کہ میری طرح تُو جلا کرے،
نہ نصیب ہو تُجھے بیٹھنا،
تیرے دل میں درد اٹھا کرے،
لٹیں ہوں کُھلی اور چشمِ تر،
کہیں نالہ لب پہ ہو سوز گر،
کہ میری تلاش میں در بدر،
تو پکڑ کے دل کو پھرا کرے،
تیرے سامنے تیرا گھر جلے،
تُو بجھا سکے نہ بس چلے،
تیرے دل سے نکلے یہی دعا،
نہ گھر کسی کا جلا کرے،
ُتجھے عشق ہو پھر یقین ہو،
اُسے تسبیحوں پر پڑھا کرے،
لوٹ آئیں خیر سے پھر وہ دن،
کہیں نہ آئے چین، تجھے میرے بن،
نہ لگائیں تجھ کو گلے سے ہم،
تُو ہزار منتیں کیا کرے،
تُجھے عشق ہو خُدا کرے،
کوئی تُجھ کو اس سے جُدا کرے۔۔۔
پروین شاکر
#hiba______writes
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں