ہفتہ، 16 نومبر، 2024

اصولِ گفتگو۔ سقراط

 " اصولِ گفتگو "

ایک دفعہ افلاطون اپنے اُستاد "سقراط" کے پاس آیا اور کہنے لگا۔
“آپ کا نوکر بازار میں کھڑے ہو کر آپ کے بارے میں غلط بیانی کر رہا تھا”
سقراط نے مسکرا کر پوچھا “وہ کیا کہہ رہا تھا؟
افلاطون نے جذباتی لہجے میں جواب دیا “آپ کے بارے میں کہہ رہا تھا!
اُس کے کچھ بولنے سے پہلے ہی سقراط نے ہاتھ کے اشارے سے اسے خاموش کروایا اور کہا “تم یہ بات سنانے سے پہلے اِسے تین کی کسوٹی پر پرکھو۔ اس کا تجزیہ کرو اور اس کے بعد فیصلہ کرو کہ کیا تمہیں یہ بات مجھے بتانی چاہیے یا نہیں؟
” افلاطون نے عرض کیا “میرے عظیم استاذ! تین کی کسوٹی کیا ہے؟
” سقراط بولا “کیا تمہیں یقین ہے تم مجھے جو بات مجھے بتانے والے ہو یہ سو فیصد سچ ہے؟
” افلاطون نے فوراً انکار میں سر ہلا دیا۔‘‘
سقراط نے ہنس کر کہا “پھر یہ بات بتانے کا تمہیں اور مجھے کیا فائدہ ہو گا؟
افلاطون خاموشی سے سقراط کے چہرے کی طرف دیکھنے لگا،
سقراط نے کہا “یہ پہلی کسوٹی تھی۔ اب دوسری کسوٹی کی طرف آتے ہیں۔
“مجھے تم جو بات بتانے والے ہو کیا یہ اچھی بات ہے؟
”افلاطون نے انکار میں سر ہلا کر جواب دیا۔ “جی! نہیں یہ بُری بات ہے‘‘
سقراط نے مسکرا کر کہا “کیا تم یہ سمجھتے ہو تمہیں اپنے اُستاذ کو بُری بات بتانی چاہیے؟
افلاطون نے پھر انکار میں سر ہلا دیا۔
سقراط بولا “گویا یہ بات دوسری کسوٹی پر بھی پوری نہیں اُترتی۔
افلاطون خاموش رہا۔
سقراط نے ذرا سا رُک کر کہا “اور آخری کسوٹی، یہ بتاؤ کہ جو بات تم مجھے بتانا چاہتے ہو کیا یہ میرے لیے فائدے مند ہے؟
افلاطون نے انکار میں سر ہلایا اور عرض کیا “اُستاذ محترم! یہ بات ہرگز ہرگز آپ کے لیے فائدے مند نہیں ہے۔
سقراط نے ہنس کر کہا:
“اگر یہ بات میرے لیے فائدے مند نہیں تو پھر اس کے بتانے کی کیا ضرورت ہے؟”
افلاطون خاموش تھا اور اس کے پاس کوئی جواب نہ تھا۔ سقراط نے گفتگو کے یہ تین اصول آج سے ہزاروں سال قبل وضع کر دیے تھے، اُس کے تمام شاگرد اس پر عمل کرتے تھے۔ وہ گفتگو سے قبل ہر بات کو تین کی کسوٹی پر پرکھتے تھے۔
1۔ “کیا یہ بات سو فیصد درست ہے؟”،
2۔ “کیا یہ بات اچھی ہے؟‘‘
3۔ “کیا یہ بات سننے والے کے لیے مفید ہے؟”
اگر وہ بات تین کی کسوٹی پر پوری اترتی تھی تو وہ بے دھڑک بول دیتے تھے اور اگر وہ کسی کسوٹی پر پوری نہ اترتی یا پھر اس میں کوئی ایک عنصر کم ہوتا، تو وہ خاموش ہو جاتے۔
May be a black-and-white image of 1 person and monument
All reactions:
743
9
207
Like
Comment
Send
Share

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مخفف کے اصول

 https://www.facebook.com/share/p/19wymLbfjh/